تو جو اے ماہ عرب عالم کی زینت ہو گیا
تو جو اے ماہ عرب عالم کی زینت ہو گیا
نور تیرا کس کے جلوے کی بشارت ہو گیا
نور تیرا دافع آثار ظلمت ہو گیا
ایک عالم کے لئے شمع ہدایت ہو گیا
غم ترا آیا ہے دل میں عیش کا ساماں لئے
دور کلفت ہو گئی اندوہ رخصت ہو گیا
بچھ گئی ہے چادر خار مغیلاں دشت میں
تیرے وحشی کے لئے سامان رحمت ہو گیا
سادہ دل عاشق کہ تھا مشتاق تیری دید کا
دیکھ کر آئینۂ دل محو حیرت ہو گیا
کیوں نہ منظور نظر ہو تیرے کوچہ کا غبار
عین یہ تو سرمۂ چشم بصیرت ہو گیا
روئے انور کا تصور وجہ خاموشی ہوا
اک پری کا جلوہ تھا دیوانہ وحشتؔ ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.