Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

برہنہ_پائی کی نظم

کومل راجہ

برہنہ_پائی کی نظم

کومل راجہ

MORE BYکومل راجہ

    اب کی بار

    جاڑے کا موسم آتے ہی

    میرے ہینڈز فری ٹوٹ گئے

    میرا چشمہ سیاہ سمندر کی لہروں میں کہیں کھو گیا

    اور میرے جوتے پھٹ گئے

    ہینڈز فری کو میں نے سلوشن ٹیپ سے جوڑ لیا

    اور دوسری جانب سے آواز نہ آنے کے خطرے کو

    آئندہ کے لیے مول لیا

    چشمہ تو خیر کسی انجان ساحل پر سیپیوں کے معصوم دلوں میں

    ہجر کا خوف سیاہ جگاتا ہوگا

    سیاہ رنگ اس پہ کتنا جچتا تھا یہ بات اب وہ کس کو بتاتا ہوگا

    مگر جوتے

    جوتے جاناں جدائی کے جاوداں جنگل کی جڑ میں جکڑ گئے ہیں

    اور سردی سے میرے پیر کہرے کی مانند اکڑ گئے ہیں

    جوتے خریدنا تب جیب پر دو گنا بھاری ہو جاتا ہے

    آدمی جب کسی اپنے کے ساتھ سے بھی عاری ہو جاتا

    میری سہیلی یہ سن کر آپے سے باہر ہو گئی

    مجھے جوتا دلوانے کو بازاروں میں خوار ہو گئی

    وہ بادلوں کی سیر کے دوران مجھ سے کہیں کھو گیا ہے

    جس کو یہ بتانا ہے کہ جوتا خریدنا میرے لیے معمہ ہو گیا ہے

    سہیلی کو خواری سے باز رکھ کر ملاقات کی میں نے عرض ڈالی ہے

    کہ برف گرنے سے پہلے تلک جوتا نہ لوں گی یہ تو اب قسم کھا لی ہے

    اس نے یہ کہہ کر کال کاٹ دی فوراً

    دیکھو پھر پہلے میں آؤں یا برف

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے