Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کافی میں تیرتا سوال

مسعود قمر

کافی میں تیرتا سوال

مسعود قمر

MORE BYمسعود قمر

    میں

    کئی دنوں سے

    کافی کا پورا کپ

    پی نہیں پا رہا

    لگتا ہے

    کافی کے کپ کا

    اور

    میرا ذائقہ تقسیم ہو چکا ہے

    جیسے

    میرا وجود ہونے

    اور نہ ہونے میں تقسیم ہو چکا ہے

    میرے اندر کا وجود

    اپنے تئیں مکمل ہے

    مگر شعور سے خالی ہے

    بظاہر

    میرا اندر ہر شام اس کے ساتھ

    تیس سال پرانی

    اسپینش وائن پیتے ہوئے

    ڈانس کرتا ہے

    مگر

    خصوصی بچوں کی پیدائش سے ڈرتا

    اس کے ساتھ

    لا تعلقی کی بجتی دھن پہ ڈانس کرنے لگ جاتا ہے

    مجھے کافی کے کپ کو

    ایک طرف رکھ کر

    کافی کے سیاہ پن پہ تیرتے

    سوال کو پڑھنا پڑتا ہے

    شعور کیا ہے

    شعور وہ ہے

    جو وہ ہے

    یا

    شعور وہ ہے

    جو وہ نہیں ہے

    کیا بیل سے جنگ کرتے کرتے

    مر جانا ہی

    بل فائٹر کی اصلی زندگی نہیں

    شعور سے خالی وجود لیے پھرنا

    اور

    قبر سے باہر اعضا لیے پھرنا

    تدفین اور وجود

    دونوں کی توہین ہے

    میں

    کب کافی کا

    پورا کپ پی پاؤں گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے