Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دوست

MORE BYمونیکا شرما سارتھی

    دوست

    پونچھنا میرے آنسوؤں کو

    آنسوؤں کی حد تک

    جب بہنے لگے لہو

    ان آنکھوں سے

    تمہیں حق ہے

    تم روکنا اسے

    اپنی رہانسی آواز میں

    یہ کہہ کر

    اب جان دو گے کیا

    سنبھالنا

    میرے جذبات اور ارمانوں کو بکھرنے سے

    اور جب بکھر جائیں

    تو رکھنا کندھے پر میرے

    تسلی میں ڈوبا ہوا ہاتھ

    جو برسائے گا مجھ پر

    بے شمار رحم اور پیار

    تمہیں ہے قسم

    چلنا

    تم ساتھ میرے

    اصولوں کی پگڈنڈیوں پر

    سمجھاتے رہنا مجھے

    رواجوں کو توڑنے کی سزا

    سکھاتے رہنا

    مجھے ہر حال میں جینے کی ادا بھی

    ہنسنا

    ساتھ میرے

    جب ہنسوں میں

    بناوٹی دنیا کی بناوٹی باتوں پر

    ہاں لیکن محسوس کرنا

    میرے اس پل کی بھی اداسی

    کتنے ہی صدموں کو دفنا کر دل میں

    ہنسایا ہوگا ہونٹوں کو میں نے

    ہر پل جینا

    میرے ساتھ

    میرے جینے تک

    جب وداع ہو جاؤں

    جہاں سے تو بے شک آنسو بہانا

    میری موت پر

    ساتھ میں جشن بھی منانا

    میری آزادی کا اس جھوٹی دنیا کی قید سے

    دوست

    میرے دوست

    رہنا

    تم دوستی کی حد تک

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے