Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک خواب اور دیکھنا چاہیے

ثبات گل

ایک خواب اور دیکھنا چاہیے

ثبات گل

MORE BYثبات گل

    تم اب خواب نہیں دیکھتی

    کہ ایک رات

    خواب میں اچانک تم نے

    اس مرد کا اصل روپ دیکھ لیا

    جس تک پہنچنے کے لیے

    تمہیں کئی نگاہوں کی دیوار کو

    بلی کی طرح پھلانگنا پڑا تھا

    تمہارے لیے اپنی پسندیدہ عادت کو ترک کرنا

    چٹکی بجانے کے مترادف ہے

    اندھیرے میں سونے کی عادت

    تم ترک کر چکی ہو

    خوابوں کا ادھورا پن

    تمہیں خوشی دیتا ہے

    دانستہ کی گئی محبت

    سوچ کر دیکھے گئے خواب کی طرح

    بے کیف ہوتی ہے

    تم اب خواب تو نہیں دیکھتی

    مگر اس بات سے بے خبر ہو کہ

    کتنے ہی بے رنگ لمحے

    تمہاری آنکھوں کی ایک چمک کے انتظار میں

    رائیگاں ہو رہے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے