Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نہیں دیکھ سکتا

سیف علی

میں نہیں دیکھ سکتا

سیف علی

MORE BYسیف علی

    وہ خواب جو کسی اور آنکھوں نے دیکھ رکھا ہو

    وہ منظر جہاں دو ہاتھ جدا ہوئے

    یا ایسی جگہ جہاں خودکشی کی گئی ہو

    ڈوبتی کشتیاں

    روتی لڑکیاں

    بارش کے وقت پرانی تصویریں

    اور

    باپ کی نم آنکھیں

    میں نہیں دیکھ سکتا

    جانے والے کا آخری مصافحہ

    دریا کنارے ٹوٹی کشتی

    پانی میں تیرتی لاشیں

    وہ قبریں جن پہ سایا نہیں ہوتا

    مقفل حویلی

    کھیتوں میں لگی آگ

    میں نہیں دیکھ سکتا

    چنبیلی کا پاؤں تلے آنا

    کوڑے‌ دان میں پھینکی گئی محبت

    ایش ٹرے میں جھاڑے گئے وصل کے دن

    سٹوڈنٹ کی خالی جیب

    فلائنگ کس

    فٹ پاتھ پہ پڑی کتابیں

    مجبور شخص کی مسکراہٹ

    ایسا گلاب جو کسی نے ٹھکرایا ہو

    نظر انداز شخص

    اور تمہارا

    ہاتھ کسی اور کے ہاتھ میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے