میں سونا چاہتا ہوں
میں سونا چاہتا ہوں
میں واپس اپنے گم شدہ خواب
کی ناؤ میں
سونا چاہتا ہوں
مری ہوئی مچھلیوں جیسی
تیز شر انگیز مہک کے
زیر اثر
ہوا یوں کہ میں نے اپنے بدن پر
گیلی لذیذ انگلیوں کو
رینگتے محسوس کیا
وہ دو خوب صورت ہاتھ تھے
مرجانی پتھر سے تراشیدہ
کسی جادوئی خیال جیسی
کنواری لاش
میرے پہلو میں
اچانک بیداری
بنا کچھ سوچے
میں رات کی ندی میں کود گیا
ساحل کی سمت
مسلسل تیرتا ہوا
جہاں گیلی ریت پر
اداس کچھوے
آنے والے زمانوں کے
انڈے دفن کر کے
واپسی کے سفر پر
رینگتے ہیں
مجھے اسپتالوں میں بتایا گیا
میں لا علاج ہوں
مجھے میرے آخری پل تک
اداس کچھووں کے پیروں کی
بے آواز آہٹ
سونے نہیں دے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.