میں چاہتا تھا
میں
اس کی خاطر
اس کے اندر رہوں
میں پوری نہ ہونے والی محبت ہوں
مگر
اس ادھوری محبت نے
مجھے خواہش سے روشناس کرایا
خواہش کرنا سکھایا
ادھوری محبت نے سکھایا
خواہش
موجودہ چیزوں کا نام ہے
اور سیراب
غیر موجودہ چیزوں کا نام
ادھوری محبت نے دکھایا
آگ پاکیزہ ہے
پانی
ننگی ہوتی ہوئی آگ کو
بے لباس نہیں ہونے دیتا
ادھوری محبت
مجھے سکھاتی رہی
مگر
میں بے سیکھا رہا
اور پھر
میں جس آنکھ میں رہنا چاہتا تھا
جب وہ جا رہی تھی
میں نے
اس آنکھ کے نیچے
اپنی محبت کی موت کی
پیدائش دیکھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.