Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نیم_مردہ ستارے کی خواہش

ثبات گل

نیم_مردہ ستارے کی خواہش

ثبات گل

MORE BYثبات گل

    سگریٹ کے دھوئیں میں گم ہوتا وہ شخص

    اماوس کی کالی رات کے اس چاند جیسا ہے

    جو کئی راتوں تک

    آسمان پر ستاروں میں شاہ بنا

    اپنی روشنی خیرات کرتا رہا

    اور آج لمحہ بہ لمحہ رائیگانی کے بلیک ہول میں

    گم ہوتا اس کا وجود

    خود اس کے لیے

    ایک واہمہ بنا ہوا ہے

    خدا کی بنائی گئی اس کائنات میں

    ہر انسان اپنی ایک کائنات بناتا ہے

    جو ایک پھول

    مسکراہٹ

    یا پھر معمول کی ایک غیر معمولی نگاہ

    کی وجہ سے وجود میں آتی ہے

    یہاں تک کہ ایک اجنبی انگوٹھے کے ڈیجیٹل لمس

    کے غیر محسوس احساس سے بھی

    اور اس چھوٹی سی کائنات کی مماثل

    بگ بینگ جیسے کئی عظیم دھماکے بھی پیدا نہیں کر سکتے

    وہ سرمئی پڑتا شخص

    اپنے ہی بنائے بلیک ہول میں گم ہو رہا ہے

    میں بے بسی سے اس کی جانب دیکھ رہی ہوں

    اس کے لیے کوئی نئی کائنات دریافت نہیں کر سکتی

    کہ میں خود ایک نیم مردہ ستارہ ہوں

    اس خلا کا

    جو اپنی کائنات نہیں بنا سکا

    میرے اندر پھیلی روشن نارسائی کی جڑیں

    کسی نئی منزل کا بیج اگنے نہیں دیں گی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے