Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تخریبی تجدید

ثبات گل

تخریبی تجدید

ثبات گل

MORE BYثبات گل

    تم جا چکے ہو

    مگر روز کھڑکی کے شیشے پر

    تمہاری آنکھیں اور کئی چہرے نمودار ہوتے ہیں

    میں تمہارا اصل چہرا تلاش نہیں کر پاتی

    رات میری جانب سرگوشیوں میں لپٹا

    ایک قہقہہ پھینکتی ہے

    اور کمرے کی دیواروں کے کان

    متجسس ہو کر میرے اندر شور کرتی

    ان سرگوشیوں کو سننے کی کوشش کرتے ہیں

    رائیگانی خوابوں کو سیڑھی بنا کر

    آنکھوں میں گھر کر چکی ہے

    اب نارسائی کے سائے میں پلتی

    اس زندگی کو

    خوشی کی ہلکی سی تپش بھی جھلسا سکتی ہے

    یادوں اور چہروں سے خوفزدہ

    میں کمرے میں پانچویں دیوار

    اور دل میں

    پانچواں خانہ بنانے میں مصروف ہوں

    اس بار خوش گمانی کا کاجل

    اور ایک بہروپئے کی

    تجویز کردہ لپ اسٹک لگا کر بھی

    میں آئینے کو فریب نہیں دے سکی

    جانتی ہوں کہ

    خستگی کا تناسب عمر کی حد سے تجاوز کر چکا ہے

    تجدید کا کوئی بھی گمان

    اب امکان کی وسعت میں نہیں آ سکتا

    مگر

    جس دن تم جان لو گے کہ

    بدن کو سرنگ بنا کر روح تک پہنچنا ممکن نہیں

    اگلے دن ہم تمہارے اصل چہرے کے ساتھ

    کسی چرچ میں ملیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے