Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ورغلایا ہوا آدمی

مسعود قمر

ورغلایا ہوا آدمی

مسعود قمر

MORE BYمسعود قمر

    میں

    اس وقت بھی

    تنہا ہوتا ہوں

    جب میں اپنا پسندیدہ

    پھل کھا رہا ہوتا ہوں

    ایوا ہر رات مجھے

    ڈانس پارٹیوں میں

    لے جا کر

    لوگ

    بانہوں میں بانہیں ڈالے

    جو باتیں کرتے ہیں

    انہیں سننے اور سمجھنے کی

    تاکید کرتی رہتی ہے

    مگر

    میں ایوا سے خریدے

    دو سیبوں میں اتنا مگن رہتا

    لوگ اجنبی زبان میں

    جو بوسوں سے گفتگو کرتے

    میں وہ زبان سمجھنے سے

    قاصر رہتا

    چاند

    سمندر کا شوہر ہے

    چودھویں کی رات

    چاند اور سمندر

    بوسوں بھری لہروں میں

    جو زبان بولتے

    میں وہ بھی سمجھنے سے قاصر رہا

    ایک رات

    سوزانا کے ساتھ ڈانس کرتے

    جب میں

    سوزانا سے اجنبی زبان میں

    بوسہ لینے لگا

    تو سوزانا

    اپنے ہونٹ وہیں چھوڑ کر

    ڈانس فلور سے بھاگ گئی

    ورغلایا ہوا آدمی

    کبھی بھی

    محبت کرنا نہیں سیکھ سکتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے