میں
اس وقت بھی
تنہا ہوتا ہوں
جب میں اپنا پسندیدہ
پھل کھا رہا ہوتا ہوں
ایوا ہر رات مجھے
ڈانس پارٹیوں میں
لے جا کر
لوگ
بانہوں میں بانہیں ڈالے
جو باتیں کرتے ہیں
انہیں سننے اور سمجھنے کی
تاکید کرتی رہتی ہے
مگر
میں ایوا سے خریدے
دو سیبوں میں اتنا مگن رہتا
لوگ اجنبی زبان میں
جو بوسوں سے گفتگو کرتے
میں وہ زبان سمجھنے سے
قاصر رہتا
چاند
سمندر کا شوہر ہے
چودھویں کی رات
چاند اور سمندر
بوسوں بھری لہروں میں
جو زبان بولتے
میں وہ بھی سمجھنے سے قاصر رہا
ایک رات
سوزانا کے ساتھ ڈانس کرتے
جب میں
سوزانا سے اجنبی زبان میں
بوسہ لینے لگا
تو سوزانا
اپنے ہونٹ وہیں چھوڑ کر
ڈانس فلور سے بھاگ گئی
ورغلایا ہوا آدمی
کبھی بھی
محبت کرنا نہیں سیکھ سکتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.