میں نے ایک نظم لکھی
اور دریا کے کنارے پر لگے
ایک پیڑ پر چپکا دی
ایک سیاح لڑکی نے اس کی چھال پر
اپنا نام کندہ کیا اور چلتی بنی
کچھ دن بعد ایک مصور نے
اپنی کشتی پیڑ کے تنے سے باندھی
اور میری نظم سے تصویریں پینٹ کرنے لگا
آج کل انعام یافتہ تصویریں
اسی مصور کی ہیں
مگر اس لڑکی کا نام
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.