رات تمہاری یاد پیڑ بن کر
میری نسوں میں یوں پھرتی رہی ہے
جیسے دانت کے درد سے
آنکھ بلکتی زباں تڑپتی رہی ہو
میں جانتی ہوں یاد اور دانت کی انیلجی
تمہیں فنی لگے گی
جیسے پینک اٹیک تمہیں
ہارٹ اٹیک کی ڈمی لگتا ہے
مگر درد سے میری آشنائی
جسمانی کم زیادہ احساس سے ہوئی ہے
اور احساس کی ڈکشنری میں
رجسٹرڈ ٹرموں کی کمی رہی ہے
تمہاری دنیا میں مختلف بیماریاں ٹریجڈی بنتی ہیں
میری دنیا میں ٹریجڈی خود ایک بیماری ہے
جیسے تمہارے یہاں ہر بیماری کی
کوئی نہ کوئی کاز ہوتی ہے
جو کسی سے پوچھ کر نہیں بنتی
ویسے ہی میرے یہاں ہر دکھ کی
کوئی نہ کوئی یاد ہوتی ہے
جو کسی سے پوچھ کر نہیں آتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.