Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اے ہم سفرو کیوں نہ یہیں شہر بسا لیں

فخر زمان

اے ہم سفرو کیوں نہ یہیں شہر بسا لیں

فخر زمان

MORE BYفخر زمان

    اے ہم سفرو کیوں نہ یہیں شہر بسا لیں

    اپنے ہی اصول اپنی ہی اقدار بنا لیں

    وہ لوگ جنہوں نے مرے ہونٹوں کو سیا ہے

    سوزن سے مری سوچ کا کانٹا بھی نکالیں

    اس بزم سے اٹھے گا نہ شعلہ کوئی ہرگز

    یارو چلو قندیل سے قندیل جلا لیں

    ہر شہر میں ہیں فصل جنوں آنے کے چرچے

    شوریدہ سرو آؤ گریبان سلا لیں

    یوں ذہن پہ ہے خوف کے سایوں کا تسلط

    ہم آئی ہوئی بات کو ہونٹوں میں دبا لیں

    کہنے کو تو بازار میں ہم جنس گراں ہیں

    عملاً ہمیں کوڑی پہ خریدار اٹھا لیں

    بوجھ اپنا بھی ہم سے تو اٹھایا نہیں جاتا

    اور آپ مصر آپ کا بھی بوجھ اٹھا لیں

    شاید کوئی چنگاری سلگتی ہوئی مل جائے

    آؤ تو ذرا راکھ کا یہ ڈھیر کھنگالیں

    مأخذ :
    • کتاب : Zehrab (Pg. 43)
    • Author : Fakhrezaman
    • مطبع : Idarah Eshat-e-adab, Gujrat (1968)
    • اشاعت : 1968

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے