پرانی بات ہے
لیکن یہ انہونی سی لگتی ہے
علی بن متقی مسجد کے منبر پر کھڑا
کچھ آیتوں کا ورد کرتا تھا
جمعہ کا دن تھا
مسجد کا صحن
اللہ کے بندوں سے خالی تھا
یہ پہلا دن تھا مسجد میں کوئی عابد نہیں آیا
علی بن متقی رویا
مقدس آیتوں کو مخملیں جز دان میں رکھا
امام دل گرفتہ
نیچے منبر سے اتر آیا
خلا میں دور تک دیکھا
فضا میں ہر طرف پھیلی ہوئی تھی
دھند کی کائی
ہوا پھر یوں
منڈیروں گنبدوں پر ان گنت پر پھڑ پھڑائے
کاسنی کالے کبوتر
صحن میں نیچے اتر آئے
وضو کے واسطے رکھے ہوئے لوٹوں پر
اک اک کر کے آ بیٹھے
امام دل گرفتہ
پھر سے منبر پر چڑھا
جزدان کو کھولا
صفوں پر اک نظر ڈالی
یہ پہلا دن تھا مسجد میں
وضو کا حوض خالی تھا
صفیں معمور تھیں ساری!
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.