زباں تم کاٹ لو یا پھر لگا دو ہونٹھ پر تالے
مری آواز پر کوئی بھی پہرہ ہو نہیں سکتا
مجھے تم بند کر دو تیرگی میں یا سلاخوں میں
پرندہ سوچ کا لیکن یہ ٹھہرا ہو نہیں سکتا
اگر تم پھونک کر سورج بجھا دو گے تو سن لو پھر
جلا کر ذہن یہ اپنا اجالا چھانٹ لوں گا میں
سیاہی ختم ہوئے گی قلم جب ٹوٹ جائے گا
تو اپنے خون میں انگلی ڈبا کر سچ لکھوں گا میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.