Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بلند پیڑوں کے سبز پتوں میں سطح دریا کی سلوٹوں پر

ضیا جالندھری

بلند پیڑوں کے سبز پتوں میں سطح دریا کی سلوٹوں پر

ضیا جالندھری

MORE BYضیا جالندھری

    بلند پیڑوں کے سبز پتوں میں سطح دریا کی سلوٹوں پر

    ہوا کے جھونکوں سے دھوپ کے جھلملاتے تارے تھرک رہے ہیں

    خنک ہوا جیسے کانچ کی تیز کرچیں رگ رگ کو چیرتی ہیں

    خنک ہوا جیسے تلخ مے کائنات کے جسم میں رواں ہے

    یہ کشتیاں برف سے ڈھکی نیلی چوٹیوں پر نظر جمائے

    ہوا سے ٹکراتی سرد پانی کو کاٹتی بڑھتی جا رہی ہیں

    یہ قہقہے شوخ شوخ باتیں یہ ہنستے چہروں کا ایک جھرمٹ

    نظر نظر میں گداز کرنوں کی آنچ محسوس ہو رہی ہے

    کسی کنارے کے تیرہ سایوں میں بھول آئے ہیں بار غم کو

    وہ برف کی چوٹیاں نگاہوں کے دائروں میں بھر رہی ہیں

    کہیں بہت دور چھوڑ آئے ہیں آج بے حس عمارتوں کو

    جو اپنے سینے میں تیرگی کا دھواں دبائے سسک رہی تھیں

    سلگتی چنگاریاں جہاں بڑھتی راکھ میں دب کے سو گئی تھیں

    جہاں فسردہ غبار میں زندگی تو کیا موت بھی نہیں تھی

    کہیں انہی چوٹیوں سے اب وہ عمارتیں پھر ابھر نہ آئیں

    مأخذ :
    • کتاب : Muntakhab Nazmen (Pg. 29)
    • Author : idarah adab lateef
    • مطبع : Maktaba Urdu lahore (1945)
    • اشاعت : 1945

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے