ہولی
ملنے کا ترے رکھتے ہیں ہم دھیان ادھر دیکھ
بھاتی ہے بہت ہم کو تری آن ادھر دیکھ
ہم چاہنے والے ہیں ترے جان ادھر دیکھ
ہولی ہے صنم ہنس کے تو اک آن ادھر دیکھ
اے رنگ بھرے نو گل خنداں ادھر دیکھ
ہم دیکھنے تیرا یہ جمال اس گھڑی اے جاں
آئے ہیں یہی کرکے خیال اس گھڑی اے جاں
تو دل میں نہ رکھ ہم سے ملال اس گھڑی اے جاں
مکھڑے پہ ترے دیکھ گلال اس گھڑی اے جاں
ہولی بھی یہی کہتی ہے اے جان ادھر دیکھ
اب زرد یہ چیرا جو ترے سر پہ جما ہے
اور اس پہ یہ طرہ جو زری کا بھی دھرا ہے
نیما بھی ترا رنگ سے کیسر کے بھرا ہے
پوشاک پہ تیری گل صد برگ فدا ہے
نرگس تری آنکھوں پہ ہے قربان ادھر دیکھ
ہولی کی طرب ہے جو ہر اک جا میں نمودار
سنتے ہیں کہیں راگ کہیں مے سے ہیں سرشار
ہے دل میں ہمیں تو تری نظروں سے سروکار
پچکاری ہمارے تو لگا یا نہ لگا یار
ہم کو تو فقط ہے یہی ارمان ادھر دیکھ
ہے دھوم سے ہولی کی کہیں شور کہیں غل
ہوتا نہیں کچھ رنگ چھڑکنے میں تأمل
دف بجتے ہیں سب ہنستے ہیں اور دھوم ہے بالکل
ہولی کی خوشی میں تو نہ کر ہم سے تغافل
اے جان ہمارا بھی کہا مان ادھر دیکھ
ہے دید کی ہر آن طلب دل کو ہمارے
جیتے ہیں فقط تیری نگاہوں کے سہارے
ہیں یاں جو کھڑے آن کے اس شوق کے مارے
ہم ایک نگہ کے ترے مشتاق ہیں پیارے
ٹک پیار کی نظروں سے مری جان ادھر دیکھ
ہر چار طرف ہولی کی دھومیں ہیں اہا ہا
دیکھو جدھر آتا ہے نظر روز تماشا
ہر آن جھمکتا ہے عجب عیش کا چرچا
ہولی کو نظیرؔ اب تو کھڑا دیکھے ہے یاں کیا
محبوب یہ آیا ارے نادان ادھر دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.