وہ جا رہی ہیں سروں پہ پتھر
اٹھائے مزدور عورتیں کچھ
یہ کھردرے ہاتھ میلے پاؤں
جمی ہیں ہونٹوں پہ پپڑیاں سی
اور پسینے میں ہیں شرابور
سلگتی دوپہر میں وہ مل کر
ایک دیوار چن رہی ہیں
حصار سنگیں بنے گا کوئی
یہ دیکھ کر حال ان کا مجھ کو
خیال رہ رہ کے آ رہا ہے
کہاں ہیں وہ مرمریں سی باہیں
وہ گدگدے ہاتھ نرم و نازک
وہ گیسوئے عنبریں و مشکیں
وہ تیر مژگاں کمان ابرو
وہ لعل لب اور وہ روئے زیبا
وہ نازنیں عورتیں کہاں ہیں
وہ مہ جبیں عورتیں کہاں ہیں
وہ جن کی تعریف کرتے کرتے
ادیب و شاعر نہیں ہیں تھکتے
- کتاب : Zehrab (Pg. 35)
- Author : Fakhrezaman
- مطبع : Idarah Eshat-e-adab, Gujrat (1968)
- اشاعت : 1968
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.