آدھی سانس کا پورا دکھ
تم کیا جانو
تم تو اکثر سو جاتی ہو
رات کے پچھلے پہر درختوں کی شاخوں پر
ادھ روئی آنکھیں اگتی ہیں
منظر منظر آدھے آنسو
پورا ہونے کی خواہش میں
مر جاتے ہیں
آدھی سسکی ایک مکمل ہچکی بننے کی امید پہ
ادھ بولی آواز سے مل کر
چپ کے پورے شور سے جب ٹکراتی ہے تو
آنکھیں ٹوٹ کے بہہ جاتی ہیں
آدھی رات کے آدھے ہاتھ پہ جب آئینے اگتے ہیں
کیا ہوتا ہے
تم کیا جانو
چہروں کی آدھی تصویریں
جسموں کی آدھی دیوار سے گر جائیں تو
عکس ادھورے رہ جاتے ہیں
آدھے بیڈ پر سونے والے
خواب کا دکھ کیا ہوتا ہے
وقت کی آدھی انگلی تھام کے چلنے والے
آدھے سانس کا پورا دکھ
تم کیا جانو
تم تو اکثر سو جاتی ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.