آمین
رات کے آخری حصے کی سیاہی گہری
ہاتھ کو ہاتھ سجھائی نہیں دیتا پھر بھی
خواب میں لپٹے ہوئے اندیشے
نیند کے غار میں جاگی آنکھیں
گہری گہرائی میں دھیرے سے اترتا پانی
سہما سہما ہوا ڈرتا پانی
پانی یخ بستہ وضو کا پانی
اور خوشبو کے مصلے پہ کوئی سر بہ سجود
خود کلامی کی گھڑی
کپکپاتے ہوئے ہونٹوں پہ تھرکتا ہوا نام
ایک اک لمحے کی آنکھوں میں نمی
ہاتھ اٹھتے ہیں خلاؤں میں دعا دامن گیر
عرش کے نیچے سے چلتے ہیں ہوا کے جھونکے
آسمانوں میں عیاں ہیبت صبح کاذب
نور کی پہلی کرن پھوٹے افق سے آمین
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.