Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اگر یہ سب کچھ نہیں

احمد فراز

اگر یہ سب کچھ نہیں

احمد فراز

MORE BYاحمد فراز

    ملے تو ہم آج بھی ہیں لیکن

    نہ میرے دل میں وہ تشنگی تھی

    کہ تجھ سے مل کر کبھی نہ بچھڑوں

    نہ آج تجھ میں وہ زندگی تھی

    کہ جسم و جاں میں ابال آئے

    نہ خواب زاروں میں روشنی تھی

    نہ میری آنکھیں چراغ کی لو

    نہ تجھ میں ہی خود سپردگی تھی

    نہ بات کرنے کی کوئی خواہش

    نہ چپ ہی میں خوبصورتی تھی

    مجسموں کی طرح تھے دونوں

    نہ دوستی تھی نہ دشمنی تھی

    مجھے تو کچھ یوں لگا ہے جیسے

    وہ ساعتیں بھی گزر گئی ہیں

    کہ جن کو ہم لا زوال سمجھے

    وہ خواہشیں بھی تو مر گئی ہیں

    جو تیرے میرے لہو کی حدت

    کو آخرش برف کر گئی ہیں

    محبتیں شوق کی چٹانوں

    سے گھاٹیوں میں اتر گئی ہیں

    وہ قربتیں وہ جدائیاں سب

    غبار بن کر بکھر گئی ہیں

    اگر یہ سب کچھ نہیں تو بتلا

    وہ چاہتیں اب کدھر گئی ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 166)
    • Author : Munavvar Jameel
    • مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
    • اشاعت : 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے