Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اہل ہند

برق دہلوی

اہل ہند

برق دہلوی

MORE BYبرق دہلوی

    انقلاب دہر سے سب شان والے مٹ گئے

    روم والے مٹ گئے یونان والے مٹ گئے

    سیریا والے مٹے توران والے مٹ گئے

    کون کہتا ہے کہ ہندستان والے مٹ گئے

    نقش باطل ہم نہیں جس کو مٹائے آسماں

    ہم نہیں مٹنے کے جب تک ہے بنائے آسماں

    ہم نے یہ مانا ہمارے آن والے مٹ گئے

    بھوج سے وکرم سے عالی شان والے مٹ گئے

    بھیشم و ارجن سے یودھا بان والے مٹ گئے

    اکبر و پرتاپ سے میدان والے مٹ گئے

    نام لیوا ان کے ہم زیر فلک باقی تو ہیں

    مٹتے مٹتے بھی جہاں میں آج تک باقی تو ہیں

    خاک سے اس دیش کی پیدا ہوئے وہ نامور

    نقش جن کے کارنامے ہیں بساط دہر پر

    دبدبے سے جن کے جھکتے تھے سر افرازوں کے سر

    جن کا لوہا مانتے ہیں حکمران بحر و بر

    تیغ و ترکش کے دھنی تھے رزم گہہ میں فرد تھے

    اس شجاعت پر یہ طرہ ہے سراپا درد تھے

    آشنائے راز وحدت فلسفئ بے مثال

    گوہر دریائے دانش نکتہ دان با کمال

    ماہر علم و ہنر شیوہ بیاں شیریں مقال

    راست بازو صلح جو پاکیزہ خو روشن خیال

    بادۂ تہذیب سے وہ سر بسر مخمور تھے

    قلب روشن معرفت کے نور سے پر نور تھے

    کیا تھے اہل ہند یہ چرخ کہن سے پوچھ لو

    یا ہمالہ کی گپھاؤں کے دہن سے پوچھ لو

    اپنا افسانہ لب گنگ و جمن سے پوچھ لو

    پوچھ لو ہر ذرۂ خاک وطن سے پوچھ لو

    اپنے منہ سے کیا بتائیں ہم کہ کیا وہ لوگ تھے

    نفس کش نیکی کے پتلے تھے مجسم یوگ تھے

    ہم معرا ہو کے ان اوصاف سے پستی میں ہیں

    دولت علم و عمل کھو کر تہی دستی میں ہیں

    شہرۂ آفاق اب مستی و بد مستی میں ہیں

    شمع افسردہ کی صورت محفل ہستی میں ہے

    دور رفتہ کا مگر سودا ہمارے سر میں ہے

    بادۂ حب وطن چھلکے ہوئے ساغر میں ہے

    پھر ہمیں ہوگا میسر دہر میں جاہ و جلال

    چار دن میں گلشن ہستی میں پھر ہوں گے نہال

    برقؔ یہ ضرب المثل ہوگی ہمارے حسب حال

    ہر کمالے را زوالے ہر زوالے را کمال

    نیر اقبال چمکے گا ہمارا ایک دن

    اوج پر اس دیش کا ہوگا ستارا ایک دن

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے