بچے من کے سچے
بچے من کے سچے سارے جگ کی آنکھ کے تارے
یہ وہ ننھے پھول ہیں جو بھگوان کو لگتے پیارے
خود روٹھیں خود من جائیں پھر ہمجولی بن جائیں
جھگڑا جس کے سات کریں اگلے ہی پل پھر بات کریں
ان کو کسی سے بیر نہیں ان کے لئے کوئی غیر نہیں
ان کا بھولا پن ملتا ہے سب کو بانہہ پسارے
انساں جب تک بچہ ہے تب تک سمجھو سچا ہے
جوں جوں اس کی عمر بڑھے من پر جھوٹ کا میل چڑھے
کرودھ بڑھے نفرت گھیرے لالچ کی عادت گھیرے
بچپن ان پاپوں سے ہٹ کر اپنی عمر گزارے
تن کومل من سندر ہیں بچے بڑوں سے بہتر ہیں
ان میں چھوت اور چھات نہیں جھوٹی ذات اور پات نہیں
بھاشا کی تکرار نہیں مذہب کی دیوار نہیں
ان کی نظروں میں اک ہیں مندر مسجد گردوارے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.