Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ملمع کی انگوٹھی

اسماعیل میرٹھی

ملمع کی انگوٹھی

اسماعیل میرٹھی

MORE BYاسماعیل میرٹھی

    چاندی کی انگوٹھی پہ جو سونے کا چڑھا جھول

    اوچھی تھی لگی بولنے اترا کے بڑا بول

    اے دیکھنے والو تمہی انصاف سے کہنا

    چاندی کی انگوٹھی بھی ہے کچھ گہنوں میں گہنا

    چاندی کی انگوٹھی کے نہ میں ساتھ رہوں گی

    وہ اور ہے میں اور یہ ذلت نہ سہوں گی

    میں قوم کی اونچی ہوں بڑا میرا گھرانا

    وہ ذات کی گھٹیا ہے نہیں اس کا ٹھکانا

    میری سی کہاں چاشنی میرا سا کہاں رنگ

    وہ مول میں اور تول میں میرے نہیں پاسنگ

    میری سی چمک اس میں نہ میری سی دمک ہے

    چاندی ہے کہ ہے رانگ مجھے اس میں بھی شک ہے

    یہ سنتے ہی چاندی کی انگوٹھی بھی گئی جل

    اللہ رے ملمع کی انگوٹھی تیرے چھل بل

    سونے کی ملمع پہ نہ اترا میری پیاری

    دو دن میں بھڑک اس کی اتر جائے گی ساری

    کچھ دیر حقیقت کو چھپایا بھی تو پھر کیا

    جھوٹوں نے جو سچوں کو چڑھایا بھی تو پھر کیا

    مت بھول کبھی اصل تو اپنی اری احمق

    جب تاؤ دیا جائے گا ہو جائے گا منہ فق

    سچے کی تو عزت ہی بڑھے گی جو کریں جانچ

    مشہور مثل ہے کہ نہیں سانچ کو کچھ آنچ

    کھونے کو کھرا بن کے نکھرنا نہیں اچھا

    چھوٹے کو بڑا بن کے ابھرنا نہیں اچھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے