بڑھے چلو
بڑھے چلو بڑھے چلو
مثال بوئے بوستاں
برنگ موج نغمہ خواں
قدم قدم رواں رواں
قطار در قطار ہاں
بڑھے چلو بڑھے چلو
وہ سوز و ساز عاشقی
وہ راہ و رسم دوستی
وہ زندگی وہ سر خوشی
وہ نعمتیں یہاں کہاں
بڑھے چلو بڑھے چلو
تمام عمر سیر کی
حرم کی اور دیر کی
خبر ملی نہ خیر کی
بس ایک شر ہے جاوداں
بڑھے چلو بڑھے چلو
جنوں زدہ ہے آدمی
جنون بھی ہے مذہبی
کہ جس کی تہہ میں تیرگی
ہے کفر بیز و شرفشاں
بڑھے چلو بڑھے چلو
کہیں ہے بندۂ خدا
نشان قبر پر فدا
کہیں ہے گائے دیوتا
یہ دین ہے کہ چیستاں
بڑھے چلو بڑھے چلو
یہ مذہبی جماعتیں
یہ دائمی رقابتیں
یہ دوزخی خباثتیں
ہیں زہر بیز و خوں فشاں
بڑھے چلو بڑھے چلو
تمہی کہو یہ حادثے
ہیں کفر کے کہ دین کے
جلے ہوئے یہ جھونپڑے
لٹی ہوئی یہ بستیاں
بڑھے چلو بڑھے چلو
یہ آدمی ہے آدمی
کہ آدمی کی لاش سی
یہ نوحہ خواں ہے زندگی
کہ چیختی ہیں ہڈیاں
بڑھے چلو بڑھے چلو
وہ زہد کا غرور ہے
کہ عشق سے نفور ہے
وہ اوج مکر و زور ہے
کہ الحفیظ و الاماں
بڑھے چلو بڑھے چلو
یہ شیخ اور برہمن
مجددان مکر و فن
کفن کھسوٹ راہزن
ہیں مستعد جہاں تہاں
بڑھے چلو بڑھے چلو
یہ قید و بند توڑ دو
عنان فکر موڑ دو
بس اب یہیں پہ چھوڑ دو
یہ چوٹیاں یہ داڑھیاں
بڑھے چلو بڑھے چلو
قدم بڑھاؤ دوستو
اب اس دیار کو چلو
جہاں نہ غم نہ خوف ہو
نہ زندگی کی تلخیاں
بڑھے چلو بڑھے چلو
جہاں دوئی کی بو نہ ہو
جہاں کوئی عدو نہ ہو
فریب ما و تو نہ ہو
جہاں ہو عشق حکمراں
بڑھے چلو بڑھے چلو
جہاں نہ ہو مہاجنی
جہاں ہو ہر بشر غنی
جہاں دلوں کی روشنی
سے جگمگائیں بستیاں
بڑھے چلو بڑھے چلو
جہاں سدا بہار ہو
سکون ہو قرار ہو
شراب ہو نگار ہو
اور آسماں ہو مہرباں
بڑھے چلو بڑھے چلو
جہاں ہو اشکؔ زندگی
اک انبساط دائمی
جہاں فقط ہنسی خوشی
میں ہو نجات انس و جاں
بڑھے چلو بڑھے چلو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.