ابھی میں برف سے لپٹے ہوئے جزیرے پر
خود اپنے آپ سے ملنے کی آرزو لے کر
لگا ہوا ہوں سویرے کو شام کرنے میں
سمندروں میں ابھرتے بھنور بلاتے ہیں
افق سے آتی صدائیں بھی کھینچتی ہیں مگر
میں اپنی سوچ سے باہر نکل نہیں سکتا
عجیب خوابوں کا بے نام سلسلہ ہے یہ
کہ زندگی سے کوئی رابطہ نہیں ملتا
خود اپنی کھوج میں مصروف رہنے والوں کو
کسی درخت کا سایا بھی یاں نہیں ملتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.