Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھوپال

ضیا فاروقی

بھوپال

ضیا فاروقی

MORE BYضیا فاروقی

    بدر کامل ہے ستاروں کی ردا بھوپال ہے

    اک حسیں کے دست نازک کی حنا بھوپال ہے

    چاہے جس رخ سے بھی دیکھیں خوش نما بھوپال ہے

    سچ تو یہ ہے اب بھی فخر مالوا بھوپال ہے

    دور تک پھیلے پہاڑی سلسلوں کے زیر و بم

    جیسے اک موج تلاطم پر بسا بھوپال ہے

    اس کے تالابوں میں جیسے شام سونا گھول دے

    صبح جیسے ایک چاندی کی قبا بھوپال ہے

    سوچیے تو ریشمی آنچل سا لہراتا ہوا

    دیکھیے تو سبز پتوں سے گھرا بھوپال ہے

    جس نے اس کا حسن دیکھا اس کا دیوانہ ہوا

    سچ تو یہ ہے آج بھی کافر ادا بھوپال ہے

    خشک پیڑوں پر بھی رہتی ہیں یہاں شادابیاں

    جانے کن ہونٹوں کی مانگی اک دعا بھوپال ہے

    شاعری ہو علم و حکمت ہو کہ ہو بزم طرب

    سلسلہ در سلسلہ در سلسلہ بھوپال ہے

    گفتگو شعر و ادب پر دوستوں کی محفلیں

    شہر میں گر یہ نہ ہوں تو بے مزا بھوپال ہے

    ہند کے نقشے پہ اک خطہ نمایاں دیکھ کر

    اس نے پوچھا کیا ہے یہ میں نے کہا بھوپال ہے

    میں کبھی تھا کانپوری تھا کبھی سندیلوی

    اب تو مدت سے ضیاؔ میرا پتہ بھوپال ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے