Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بلا عنوان

ڈاکٹر عبدالله

بلا عنوان

ڈاکٹر عبدالله

MORE BYڈاکٹر عبدالله

    دلچسپ معلومات

    امریکہ کی زندگی پر ایک نظم

    یہ احساس جذبہ خیال اور سپنے

    گلستان ہستی کے وہ پھول ہیں

    جو بدلتے ہیں رنگت

    کہ اس وقت کی دھوپ میں سات رنگوں کی دنیا بسی ہے

    تو احساس جذبہ خیال اور سپنے کی تشریح ممکن نہیں ہے

    ہمیں زعم تھا یہ

    کہ ہم تو

    بڑے گیان والے ہیں

    لیکن

    اگر گیان ہوتا

    تو آخر

    ہری چھاؤں کی جستجو میں

    یہ بھیڑوں کا غلہ بھٹکتے بھٹکتے

    یہاں تو نہ آتا

    یہ جنگل بڑا ہے

    مگر اس کی ہریالی بھیڑوں کے غلے کو نگلے چلی جا رہی ہے

    ہمیں ماؤں نے جو سکھایا تھا بچپن میں لفظوں کا مطلب

    وہ مطلب یہاں کھو چکے ہیں

    وفا اور محبت

    خلوص اور عقیدت کے الفاظ جن پر ہمیں ناز تھا

    آج انڈے کے چھلکے کے مانند پچکے پڑے ہیں

    ہر اک سمت شک کے اندھیروں کے خیمے گڑے ہیں

    وفاؤں کی چھاتی پہ

    وہموں کا عفریت

    بے ناچے چلتا چلا آ رہا ہے

    دلوں میں

    حسد کی انگیٹھی جلا کر

    انا کی رضائی میں دبکے ہوئے لوگ

    لفظوں کے تیروں پر عیاریوں کا ہلاہل چڑھائے چلے جا رہے ہیں

    کسی کو کسی پر بھروسہ نہیں ہے

    سبھی اپنے خوں میں نہائے کھڑے ہیں

    ہمیں یہ خبر ہی نہیں ہے

    کہ جو تیر ہم نے

    چلائے تھے اوروں پہ

    وہ سارے ناوک

    ہمارے ہی اپنے دلوں کا لہو پی رہے ہیں

    نہ میں میں رہا ہوں نہ تم تم رہے ہو

    کہ اس آدمی کا جنازہ ہیں ہم تم

    ہری چھاؤں کی جستجو میں

    بھٹکتے بھٹکتے

    یہاں آ کے جو بھیڑ میں کھو گیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے