بلا عنوان
دلچسپ معلومات
امریکہ کی زندگی پر ایک نظم
یہ احساس جذبہ خیال اور سپنے
گلستان ہستی کے وہ پھول ہیں
جو بدلتے ہیں رنگت
کہ اس وقت کی دھوپ میں سات رنگوں کی دنیا بسی ہے
تو احساس جذبہ خیال اور سپنے کی تشریح ممکن نہیں ہے
ہمیں زعم تھا یہ
کہ ہم تو
بڑے گیان والے ہیں
لیکن
اگر گیان ہوتا
تو آخر
ہری چھاؤں کی جستجو میں
یہ بھیڑوں کا غلہ بھٹکتے بھٹکتے
یہاں تو نہ آتا
یہ جنگل بڑا ہے
مگر اس کی ہریالی بھیڑوں کے غلے کو نگلے چلی جا رہی ہے
ہمیں ماؤں نے جو سکھایا تھا بچپن میں لفظوں کا مطلب
وہ مطلب یہاں کھو چکے ہیں
وفا اور محبت
خلوص اور عقیدت کے الفاظ جن پر ہمیں ناز تھا
آج انڈے کے چھلکے کے مانند پچکے پڑے ہیں
ہر اک سمت شک کے اندھیروں کے خیمے گڑے ہیں
وفاؤں کی چھاتی پہ
وہموں کا عفریت
بے ناچے چلتا چلا آ رہا ہے
دلوں میں
حسد کی انگیٹھی جلا کر
انا کی رضائی میں دبکے ہوئے لوگ
لفظوں کے تیروں پر عیاریوں کا ہلاہل چڑھائے چلے جا رہے ہیں
کسی کو کسی پر بھروسہ نہیں ہے
سبھی اپنے خوں میں نہائے کھڑے ہیں
ہمیں یہ خبر ہی نہیں ہے
کہ جو تیر ہم نے
چلائے تھے اوروں پہ
وہ سارے ناوک
ہمارے ہی اپنے دلوں کا لہو پی رہے ہیں
نہ میں میں رہا ہوں نہ تم تم رہے ہو
کہ اس آدمی کا جنازہ ہیں ہم تم
ہری چھاؤں کی جستجو میں
بھٹکتے بھٹکتے
یہاں آ کے جو بھیڑ میں کھو گیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.