Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چکلے

MORE BYساحر لدھیانوی

    یہ کوچے یہ نیلام گھر دل کشی کے

    یہ لٹتے ہوئے کارواں زندگی کے

    کہاں ہیں کہاں ہیں محافظ خودی کے

    ثناخوان تقدیس مشرق کہاں ہیں

    یہ پر پیچ گلیاں یہ بے خواب بازار

    یہ گمنام راہی یہ سکوں کی جھنکار

    یہ عصمت کے سودے یہ سودوں پہ تکرار

    ثناخوان تقدیس مشرق کہاں ہیں

    تعفن سے پر نیم روشن یہ گلیاں

    یہ مسلی ہوئی ادھ کھلی زرد کلیاں

    یہ بکتی ہوئی کھوکھلی رنگ رلیاں

    ثناخوان تقدیس مشرق کہاں ہیں

    وہ اجلے دریچوں میں پائل کی چھن چھن

    تنفس کی الجھن پہ طبلے کی دھن دھن

    یہ بے روح کمروں میں کھانسی کی ٹھن ٹھن

    ثناخوان تقدیس مشرق کہاں ہیں

    یہ گونجے ہوئے قہقہے راستوں پر

    یہ چاروں طرف بھیڑ سی کھڑکیوں پر

    یہ آوازے کھنچتے ہوئے آنچلوں پر

    ثناخوان تقدیس مشرق کہاں ہیں

    یہ پھولوں کے گجرے یہ پیکوں کے چھینٹے

    یہ بیباک نظریں یہ گستاخ فقرے

    یہ ڈھلکے بدن اور یہ مدقوق چہرے

    ثناخوان تقدیس مشرق کہاں ہیں

    یہ بھوکی نگاہیں حسینوں کی جانب

    یہ بڑھتے ہوئے ہاتھ سینوں کی جانب

    لپکتے ہوئے پاؤں زینوں کی جانب

    ثناخوان تقدیس مشرق کہاں ہیں

    یہاں پیر بھی آ چکے ہیں جواں بھی

    تنو مند بیٹے بھی ابا میاں بھی

    یہ بیوی بھی ہے اور بہن بھی ہے ماں بھی

    ثناخوان تقدیس مشرق کہاں ہیں

    مدد چاہتی ہے یہ حوا کی بیٹی

    یشودھا کی ہم جنس رادھا کی بیٹی

    پیمبر کی امت زلیخا کی بیٹی

    ثناخوان تقدیس مشرق کہاں ہیں

    بلاؤ خدایان دیں کو بلاؤ

    یہ کوچے یہ گلیاں یہ منظر دکھاؤ

    ثناخوان تقدیس مشرق کو لاؤ

    ثناخوان تقدیس مشرق کہاں ہیں

    RECITATIONS

    حمیدہ بانو

    حمیدہ بانو,

    حمیدہ بانو

    چکلے حمیدہ بانو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے