Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چلتی پھرتی اک دیوار

نثار عباسی

چلتی پھرتی اک دیوار

نثار عباسی

MORE BYنثار عباسی

    چلتی پھرتی اک دیوار

    دیکھی عجائب گھر میں نثارؔ

    ہلتی تھی وہ ادھر ادھر

    چلتی تھی وہ کھمبوں پر

    چار جڑے تھے اس میں کھمبے

    موٹے موٹے لمبے سے

    دیوار سے تھا گنبد جو لگا

    پائپ تھا اس سے جڑا ہوا

    ادھر ادھر وہ ہلتا تھا

    موٹا موٹا بھدا سا

    بھالا لے کر بیٹھے تھے

    میاں مہاوت اکڑے ہوئے

    گنبد میں تھے دروازے

    چھوٹے چھوٹے بھورے سے

    کہتے ہیں یہ اہل زباں

    ہوتے ہیں دیوار کے کان

    کان تھے اس کے جیسے سوپ

    بھورا بھورا رنگ اور روپ

    گدا تھا دیوار کے اوپر

    چمک رہی تھی چم چم چادر

    ننھے منے بیٹھے تھے

    پھولوں کے گلدستے تھے

    گنبد میں سے دو بھالے

    ادھر ادھر تھے نکلے ہوئے

    چمک رہے تھے ایسے ساتھی

    دانت دکھائے جیسے ہاتھی

    اب یہ بتاؤ ننھے ساتھی

    دیکھی تھی دیوار کہ ہاتھی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے