Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چھپکلی

یاسر فاروق

چھپکلی

یاسر فاروق

MORE BYیاسر فاروق

    بھوری بھوری پیلی یہ

    ذرا نہیں زہریلی یہ

    دیکھو کیا شرمیلی سی

    سست نہیں نہ ڈھیلی سی

    کام بڑا کر جائے یہ

    کیڑے مکوڑے کھائے یہ

    کرتی کوئی نقصان نہیں

    موذی یہ مہمان نہیں

    دم کو کاٹ لے خطرے میں

    نکل آئے جو ہفتے میں

    کتنی یہ خاموش رہے

    پھر بھی یہ باہوش رہے

    رات نظر آتی ہے یہ

    دن کو چھپ جاتی ہے یہ

    چھت سے گرنے پائے نہیں

    اتنے پاس یہ آئے نہیں

    چہرہ اس کا بڑا تکون

    غور سے اس کو دیکھے کون

    کھائے نکالے تیز زباں

    کرم پتنگے رہیں کہاں

    سن بتلائے کیا یاسرؔ

    یہ پھر دوست ہوئی نا پھر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے