چھپکلی
بھوری بھوری پیلی یہ
ذرا نہیں زہریلی یہ
دیکھو کیا شرمیلی سی
سست نہیں نہ ڈھیلی سی
کام بڑا کر جائے یہ
کیڑے مکوڑے کھائے یہ
کرتی کوئی نقصان نہیں
موذی یہ مہمان نہیں
دم کو کاٹ لے خطرے میں
نکل آئے جو ہفتے میں
کتنی یہ خاموش رہے
پھر بھی یہ باہوش رہے
رات نظر آتی ہے یہ
دن کو چھپ جاتی ہے یہ
چھت سے گرنے پائے نہیں
اتنے پاس یہ آئے نہیں
چہرہ اس کا بڑا تکون
غور سے اس کو دیکھے کون
کھائے نکالے تیز زباں
کرم پتنگے رہیں کہاں
سن بتلائے کیا یاسرؔ
یہ پھر دوست ہوئی نا پھر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.