یہ میری موت پر چھٹی کا دن ہے
کلنڈر پر چھپی یہ آج کی تاریخ
میری موت ہی سے لال ہو سکتی تھی شاید
سویرے تک جو کالی روشنائی سے لکھی تھی
مزہ ہی کچھ الگ ہے ایسی چھٹی کا
اچانک جو ملی ہو
یہ میرا آخری تحفہ ہے اپنے ساتھیوں کو
وگرنہ پیر کا دن
کتنا سر دردی بھرا ہوتا ہے دفتر کا
یہ دنیا جانتی ہے
- کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 163)
- Author : شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.