Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھ مچولی

کشور ناہید

آنکھ مچولی

کشور ناہید

MORE BYکشور ناہید

    بندر چوہا اور خرگوش

    ہنستے ہنستے تھے بے ہوش

    پاس تھی ایک گلہری بھی

    تھی چوہے سے موٹی بھی

    اور کتا تھا منہ کھولے

    ٹانگوں میں تھا نیکر پہنے

    سب سے بڑی تھی لومڑی

    تھی اس کی موٹی کھوپڑی

    یہ سب ہی پیار سے رہتے تھے

    سب ناچتے گاتے ہنستے تھے

    اک دن وہ بولے خوش ہو کے

    ہم آنکھ مچولی کھیلیں گے

    جو پکڑا جائے چور بنے

    اس کی آنکھوں پہ پٹی بندھے

    جو بھی پکڑا نہ جائے گا

    آخر راجہ کہلائے گا

    پہلے کتے کی باری تھی

    اس کی سب سے ہی یار تھی

    اس نے سوچا کس کو پکڑوں

    آخر میں کس کو چور کہوں

    اتنے میں بولا بندر بھی

    آئے ہیں میاں چھچھوندر بھی

    کہتے ہیں میں بھی کھیلوں گا

    میں آخر سب کو پکڑوں گا

    کتے نے کہا آنے دو اسے

    ہاں چور ذرا بننے دو اسے

    یہ سن کے شیخی میں آ کے

    خود آپ چھچھوندر نے بڑھ کے

    کتے سے کہا مجھ کو پکڑو

    میرے منہ پہ پٹی باندھو

    میں ہر ایک کو پکڑوں گا

    آخر راجہ کہلاؤں گا

    احمق تھے میاں چھچھوندر بھی

    پڑھتے تھے انتر منتر بھی

    کوئی بھی ہاتھ نہ آتا تھا

    کوئی بھی چور نہ بنتا تھا

    تھک تھک کے حال خراب ہوا

    لیکن نہ کوئی کسی کو ہاتھ لگا

    اچھا نہیں شیخی میں آنا

    اچھا نہیں ہوتا اترانا

    مأخذ :
    • کتاب : Aankh Mecholi (Pg. 16)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے