Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پن چکی

MORE BYاسماعیل میرٹھی

    نہر پر چل رہی ہے پن چکی

    دھن کی پوری ہے کام کی پکی

    بیٹھتی تو نہیں کبھی تھک کر

    تیرے پہیے کو ہے سدا چکر

    پیسنے میں لگی نہیں کچھ دیر

    تو نے جھٹ پٹ لگا دیا اک ڈھیر

    لوگ لے جائیں گے سمیٹ سمیٹ

    تیرا آٹا بھرے گا کتنے پیٹ

    بھر کے لاتے ہیں گاڑیوں میں اناج

    شہر کے شہر ہیں ترے محتاج

    تو بڑے کام کی ہے اے چکی!

    کام کو کر رہی ہے طے چکی

    ختم تیرا سفر نہیں ہوتا

    نہیں ہوتا مگر نہیں ہوتا

    پانی ہر وقت بہتا ہے دھل دھل

    جو گھماتا ہے آ کے تیری کل

    کیا تجھے چین ہی نہیں آتا

    کام جب تک نبڑ نہیں جاتا

    مینہ برستا ہو یا چلے آندھی

    تو نے چلنے کی شرط ہے باندھی

    تو بڑے کام کی ہے اے چکی!

    مجھ کو بھاتی ہے تیری لے چکی!

    علم سیکھو سبق پڑھو بچو

    اور آگے چلو بڑھو بچو

    کھیلنے کودنے کا مت لو نام

    کام جب تک کہ ہو نہ جائے تمام

    جب نبڑ جائے کام تب ہے مزہ

    کھیلنے کھانے اور سونے کا

    دل سے محنت کرو خوشی کے ساتھ

    نہ کہ اکتا کے خامشی کے ساتھ

    دیکھ لو چل رہی ہے پن چکی

    دھن کی پوری ہے کام کی پکی

    مأخذ :
    • کتاب : Bchchaun ke ismail meruthi (Pg. 120)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے