اک دن بی مرغی سے چھپ کر نکلے سیر کو چوزے دس
کچل کے بھاگی اک چوزے کو شہر کی نیلی اومنی بس
باقی رہ گئے نو
چوں چوں کرتے شور مچاتے آگے بڑھے یہ چوزے نو
ٹھہر گیا اک چوزہ دیکھ کے کوڑے کے اک ڈھیر میں جو
باقی رہ گئے آٹھ
چوں چوں کرتے شور مچاتے آگے بڑھے اب چوزے آٹھ
دیکھنے جوہڑ پر ایک ٹھہرا بطخ کے بچوں کے ٹھاٹھ
باقی رہ گئے سات
چوں چوں کرتے شور مچاتے آگے بڑھے لو چوزے سات
اک نے گدھے سے ہاتھ ملا کر کھائی یارو ایسی لات
باقی رہ گئے چھ
چوں چوں کرتے شور مچاتے آگے بڑھے جب چوزے چھ
سب سے بڑے نے رک کر پوچھا ہم کل کتنے بھائی تھے
گنے تو نکلے پانچ
چوں چوں کرتے شور مچاتے آگے بڑھے اب چوزے پانچ
پیر پکڑ کر بیٹھ گیا اک ایسا چبھا پنجے میں کانچ
باقی رہ گئے چار
چوں چوں کرتے شور مچاتے آگے بڑھے یہ چوزے چار
اک کو روک لیا بلی نے ایسا اس پر آیا پیار
باقی رہ گئے تین
چوں چوں کرتے شور مچاتے آگے بڑھے اب چوزے تین
ٹھہر گیا اک چوزہ سن کر اک جوگی کی میٹھی بین
باقی رہ گئے دو
چوں چوں کرتے شور مچاتے آگے بڑھے جب چوزے دو
اڑتی چیل اچانک جھپٹی لے گئی سب سے چھوٹے کو
باقی رہ گیا ایک
ایک اکیلا چوں چوں بولا گھر کو بھاگا بن کر نیک
ایک خدا ہے ایک رسول ہے اپنا دین ایمان بھی ایک