Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ڈیتھ سرٹیفیکٹ پر لکھی ایک نظم

سدرہ سحر عمران

ڈیتھ سرٹیفیکٹ پر لکھی ایک نظم

سدرہ سحر عمران

MORE BYسدرہ سحر عمران

    میں اس آدمی کی زبان

    کاٹ دینا چاہتی ہوں

    جس نے پہلی بار

    پاؤں چاٹنے کی روایت قائم کی

    میں اس لڑکی کے ہاتھ

    قلم کرنا چاہتی ہوں

    جس نے پہلی بار

    ایک مرد کے پیروں کو چھوا

    اس ماں کو سنگسار کرنا چاہتی ہوں

    جس نے بیٹی کے خواب پھاڑ کر

    بیٹے کی کتابوں پر کور چڑھائے

    اور بیٹی کو بدبو دار شوہر دیتے ہوئے

    بیٹے سے آتی کوٹھے کی خوشبو

    نظر انداز کر دی

    اس باپ کو

    کوڑے کے جلتے ہوئے ڈھیر میں

    دبا دینا چاہتی ہوں

    جس نے اپنے بستر میں

    ایک کنواری لڑکی حاملہ کی

    اور بیٹی کو

    غیرت کی تیلی سے پھونک دیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے