دیواریں
کہتے ہیں سب لوگ
ہوتے ہیں
دیواروں کے کان
کمروں کی تنہائی میں
سرگوشی میں کیا کیا باتیں کرتے ہیں
چھپ چھپ کر جب لوگ
دیواریں سب سن لیتی ہیں
سن لیتے ہیں لوگ
دیواروں کی آنکھ بھی ہوتی ہے
کتنا اچھا ہوتا
آنکھ ہے کان سے بہتر شاید
کمرے کا ہو یا پھر چلتی راہ گزر کا
نظارہ تو نظارہ ہے
منظر آخر منظر ہے
کیا کیا کرتے لوگ
دیکھا کرتے لوگ
دیواروں کے باہر سے
تاریکی میں دیواروں کی جانب جب بھی قدم اٹھاتے
لمحہ بھر کو ممکن ہے
سوچا کرتے لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.