Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل آشوب

ابن انشا

دل آشوب

ابن انشا

MORE BYابن انشا

    یوں کہنے کو راہیں ملک وفا کی اجال گیا

    اک دھند ملی جس راہ میں پیک خیال گیا

    پھر چاند ہمیں کسی رات کی گود میں ڈال گیا

    ہم شہر میں ٹھہریں، ایسا تو جی کا روگ نہیں

    اور بن بھی ہیں سونے ان میں بھی ہم سے لوگ نہیں

    اور کوچے کو تیرے لوٹنے کا تو سوال گیا

    ترے لطف و عطا کی دھوم سہی محفل محفل

    اک شخص تھا انشا نام محبت میں کامل

    یہ شخص یہاں پامال رہا، پامال گیا

    تری چاہ میں دیکھا ہم نے بحال خراب اسے

    پر عشق و وفا کے یاد رہے آداب اسے

    ترا نام و مقام جو پوچھا، ہنس کر ٹال گیا

    اک سال گیا، اک سال نیا ہے آنے کو

    پر وقت کی بھی اب ہوش نہیں دیوانے کو

    دل ہاتھ سے اس کے وحشی ہرن کی مثال گیا

    ہم اہل وفا رنجور سہی، مجبور نہیں

    اور شہر وفا سے دشت جنوں کچھ دور نہیں

    ہم خوش نہ سہی، پر تیرے سر کا وبال گیا

    اب حسن کے گڑھ اور شہر پناہیں سونی ہیں

    وہ جو آشنا تھے ان سب کی نگاہیں سونی ہیں

    پر تو جو گیا ہر بات کا جی سے ملال گیا

    مأخذ :
    • کتاب : Is Basti ke ik Kooche Men (Pg. 91)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے