دوستو تالیاں
کیا کہا فصل بھٹے کی تیار ہے
توڑ لائیں چلو کھیت سے بالیاں
دوستو تالیاں
جی میں ہے سیر کی جائے تالاب کی
پھاند کر آج اسکول کی جالیاں
دوستو تالیاں
پھر ہوا میں پتنگیں تھرکنے لگیں
لوٹ لائیں چلو پیلیاں کالیاں
دوستو تالیاں
کچھ سنا ہم جو پہنچے بڑے باغ میں
دیکھ کر جھک گئیں آم کی ڈالیاں
دوستو تالیاں
گیند کھڑکی کے شیشے سے ٹکرا گئی
جو ہوا سو ہوا اب سنو گالیاں
دوستو تالیاں
جڑ دیا جا کے امی سے جاسوس نے
وہ پڑی مار گھر گھر میں قوالیاں
دوستو تالیاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.