Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواب حقیقت

یاور امان

خواب حقیقت

یاور امان

MORE BYیاور امان

    پانی عورت اور غلاظت

    اکثر خوابوں میں آتے ہیں

    مجھ کو پریشاں کر جاتے ہیں

    عورت ایک ہیولیٰ صورت

    کبھی اجنتا کی وہ مورت

    کبھی کبھی جاپانی گڑیا

    کبھی وہ اک ساگر شہزادی

    آب رواں کے دوش پہ لیٹی

    موجوں کے ہلکورے کھاتی

    سانپ کی آنکھوں میں انگارا

    اس کی ہر پھنکار میں وحشت

    اپنے ہر انداز میں دہشت

    کبھی وہ مجھ پر حملے کرتا

    کبھی میں اس کے سر کو کچلتا

    دھان کے کھیت میں ٹھہرا پانی

    دریاؤں میں بہتا پانی

    لہراتا بل کھاتا پانی

    طغیانی میں بھنور بناتا

    سیلابوں میں شور مچاتا

    غضب میں پھیلتا بڑھتا پانی

    کوڑوں کے ڈھیروں کے جیسا

    اونچے نیچے ٹیلوں جیسا

    میلوں کے رقبے میں پھیلا

    دیکھتا ہوں انسانی فضلہ

    کبھی تو میں پاتا ہوں خود کو

    اپنی غلاظت میں ہی لتھڑا

    کبھی میں اپنے ہاتھوں سے ہی

    گھر سے باہر پھینکتا دیکھوں

    اپنے گھر والوں کا فضلہ

    کبھی کموڈ میں تیرتا دیکھوں

    کبھی تو میز پہ کھانے کی ہی

    کبھی کسی دوجے کمرے میں

    اکثر اپنے کمرے میں بھی

    اپنے بستر پر ہی دیکھوں

    یا پھر

    دور خلاؤں کے آنگن سے

    اپنے گھر میں گھستا دیکھوں

    خوابوں کا اسرار ہے کیسا

    خوابوں کی لذت ہے کیسی

    جن میں جکڑا

    سوچتا ہوں میں

    واقعی یہ سب خواب ہیں یاور

    خواب نما کوئی بیداری

    یا بے منزل رستہ کوئی

    یا پھر ایک طلسم ہے کوئی

    اک دن پھر ایسا ہوتا ہے

    سانپ عورت کو ڈس لیتا ہے

    پانی میں غلاظت مل جاتی ہے

    اب بس سانپ ہے اور غلاظت

    پر یہ شاید خواب نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے