Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظم

MORE BYبلقیس ظفیر الحسن

    بیبیو

    جنتی ہے وہ بیوی جو شوہر کے آنے سے پہلے

    سجے اور سنورے

    مو بہ مو موتیوں کو پروئے

    اشتہا خیز خوشبو بھرے قاب کھانوں کے تیار رکھے

    روٹیاں گرم اور نرم بستر کا ہو اہتمام

    آفتابے

    سرد اور گرم پانی کے موجود ہوں

    وہاں نہ جانے اسے سرد پانی کی خواہش ہو یا گرم کی

    اس کی خواہش کا کوئی بھروسا نہیں

    تاکہ اس کا مجازی خدا اس کا مالک جو آئے

    ضرورت کی ہر چیز بن مانگے پائے

    اور ہاں بیبیو

    اک چھڑی بید کی خوب مضبوط سی

    وہ بھی رکھنا نہ بھولے

    کون جانے صعوبت کے میداں کا ہارا تھکا وہ سپاہی

    شومیٔ بخت سے

    نا مرادی کے زخموں سے لتھڑا ہوا آ رہا ہو

    جو آئے ڈھونڈنے کی نہ زحمت اٹھائے

    نیک بی بی کے بیچارہ شانوں سے ریشم کا رنگیں لبادہ

    اس چھڑی سے ہٹا کر

    اپنی ناکامیوں کا لہو اس کے شفاف نازک بدن پر چھڑک دے

    تاکہ پھر چین کی نیند وہ سو سکے

    ہاں مجازی خدا ہے ہوتا سجدہ خدا کے سوا گر کسی کو روا تو

    اسی کو روا ہے اسی نے تو تم کو بچا کے زمانے کی

    دھوپوں سے گھر کے حصاروں میں محفوظ رکھا اس کی محنت

    کے پائے ہوئے رزق سے ہی تو دامن تمہارا بھرا

    سو مری بیبیو جنتی ہے وہ بیوی

    جو شوہر کی خواہش پہ جیتی رہی

    دن کو اس نے کہا رات تو اس نے بھی رات سمجھا

    اس کی خاطر وہ مر مر کے زندہ رہی

    اس کی خاطر مری

    سیدھی جنت سدھارے گی پرسش نہ ہوگی گناہوں کی

    سب معاف ہوں گے

    وعظ میں

    کہنے والی نے اتنا کہا اور چپ ہو گئی

    نیک بی بی کی بخشش کا مژدہ سنایا

    مگر ایسا شوہر کہاں جائے گا اس کی بابت کسی کو نہ کچھ بھی بتایا

    خدایا خدایا

    صف بہ صف نسل در نسل بے مول کی یہ کنیزیں

    انہیں ان کے ہونے کا احساس

    تو ہی عطا کر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے