بساط زندگی تو ہر گھڑی بچھتی ہے اٹھتی ہے
یہاں پر جتنے خانے جتنے گھر ہیں
سارے
خوشیاں اور غم انعام کرتے ہیں
یہاں پر سارے مہرے
اپنی اپنی چال چلتے ہیں
کبھی محصور ہوتے ہیں کبھی آگے نکلتے ہیں
یہاں پر شہہ بھی پڑتی ہے
یہاں پر مات ہوتی ہے
کبھی اک چال ٹلتی ہے
کبھی بازی پلٹتی ہے
یہاں پر سارے مہرے اپنی اپنی چال چلتے ہیں
مگر میں وہ پیادہ ہوں
جو ہر گھر میں
کبھی اس شہہ سے پہلے اور کبھی اس مات سے پہلے
کبھی اک برد سے پہلے کبھی آفات سے پہلے
ہمیشہ قتل ہو جاتا ہے
- کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 426)
- Author : Munavvar Jameel
- مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.