نظر اٹھا کے ذرا دیکھ اے متاع جاں
ہمارے سر پہ جدائی کا وقت آ پہنچا
میں کیا بتاؤں کہ اس پل کو ٹالنے کے لیے
دعا وظیفے بھلا کون سے جتن نہ کیے
عزیز من جو بھی آیات مجھ کو ازبر تھیں
بس ایک سانس میں پڑھ پڑھ کے سب کی سب پھونکی
مگر اے جان تمنا یہ شومیٔ قسمت
لکھی ہے اپنے مقدر میں بس تری فرقت
سو بس یہیں سے ہمیں رستہ بانٹنا ہوگا
اور اس کے آگے سفر تنہا کاٹنا ہوگا
تمہارے بعد اگرچہ ہیں منزلیں معدوم
کدھر سے جانا ہے کس سمت کو خدا معلوم
مری تو خیر ہے لیکن تم اے مرے ہمدم
دمکتے رہنا ہر اک بزم میں یوں ہی ہر دم
متاع جاں مرا ہرگز نہ غم ستائے تمہیں
دعا ہے ہر خوشی جیون کی راس آئے تمہیں
بس التجا ہے کبھی خواب میں ملا کرنا
اگر جو بھولے سے یاد آؤں تو دعا کرنا
مگر اے دوست یہ ممکن ہی کس طرح ہے بھلا
کہ اپنی تیرہ نصیبی کا ہے عجب قصہ
ہم ایسے لوگ سدا بے مراد رہتے ہیں
ہمارے جیسے کسے یاد واد رہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.