حب وطن
اے وطن اے مرے بہشت بریں
کیا ہوئے تیرے آسمان زمیں
رات اور دن کا وہ سماں نہ رہا
وہ زمیں اور وہ آسماں نہ رہا
سچ بتا تو سبھی کو بھاتا ہے
یا کہ مجھ سے ہی تیرا ناتا ہے
میں ہی کرتا ہوں تجھ پہ جان نثار
یا کہ دنیا ہے تیری عاشق زار
کیا زمانے کو تو عزیز نہیں
اے وطن تو تو ایسی چیز نہیں
جن و انسان کی حیات ہے تو
مرغ و ماہی کی کائنات ہے تو
ہے نباتات کا نمو تجھ سے
روکھ تجھ بن ہرے نہیں ہوتے
سب کو ہوتا ہے تجھ سے نشو و نما
سب کو بھاتی ہے تیری آب و ہوا
تیری اک مشت خاک کے بدلے
لوں نہ ہرگز اگر بہشت ملے
جان جب تک نہ ہو بدن سے جدا
کوئی دشمن نہ ہو وطن سے جدا
بیٹھے بے فکر کیا ہو ہم وطنو
اٹھو اہل وطن کے دوست بنو
تم اگر چاہتے ہو ملک کی خیر
نہ کسی ہم وطن کو سمجھو غیر
ہوں مسلمان اس میں یا ہندو
بودھ مذہب ہو یا کہ ہو برہمو
سب کو میٹھی نگاہ سے دیکھو
سمجھو آنکھوں کی پتلیاں سب کو
ملک ہیں اتفاق سے آزاد
شہر ہیں اتفاق سے آباد
ہند میں اتفاق ہوتا اگر
کھاتے غیروں کی ٹھوکریں کیونکر
قوم جب اتفاق کھو بیٹھی
اپنی پونجی سے ہاتھ دھو بیٹھی
ایک کا ایک ہو گیا بد خواہ
لگی غیروں کی تم پہ پڑنے نگاہ
پھر گئے بھائیوں سے جب بھائی
جو نہ آنی تھی وہ بلا آئی
پاؤں اقبال کے اکھڑنے لگے
ملک پر سب کے ہاتھ پڑنے لگے
کبھی تورانیوں نے گھر لوٹا
کبھی درانیوں نے زر لوٹا
کبھی نادر نے قتل عام کیا
کبھی محمود نے غلام کیا
سب سے آخر کو لے گئی بازی
ایک شائستہ قوم مغرب کی
ملک روندے گئے ہیں پیروں سے
چین کس کو ملا ہی غیروں سے
چھوڑو افسردگی کو جوش میں آؤ
بس بہت سوئے اٹھو ہوش میں آؤ
قافلے تم سے بڑھ گئے کوسوں
رہے جاتے ہو سب سے پیچھے کیوں
قافلوں سے اگر ملا چاہو
ملک اور قوم کا بھلا چاہو
گر رہا چاہتے ہو عزت سے
بھائیوں کو نکالو ذلت سے
قوم کا مبتذل ہے جو انساں
بے حقیقت ہے گرچہ ہے سلطاں
قوم دنیا میں جس کی ہے ممتاز
ہو فقیری میں بھی وہ با اعزاز
عزت قوم چاہتے ہو اگر
جا کے پھیلاؤ ان میں علم و ہنر
ذات کا فخر اور نسب کا غرور
اٹھ گئے اب جہاں سے یہ دستور
اب نہ سید کا افتخار صحیح
نہ برہمن کو شدر پر ترجیح
قوم کی عزت اب ہنر سے ہے
علم سے یا کہ سیم و زر سے ہے
کوئی دن میں وہ دور آئے گا
بے ہنر بھیک تک نہ پائے گا
نہ رہیں گے سدا یہی دن رات
یاد رکھنا ہماری آج کی بات
گر نہیں سنتے قول حالیؔ کا
پھر نہ کہنا کہ کوئی کہتا تھا
- Nawa-e-Azadi
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.