Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسن کی زبان سے

سید وحیدالدین سلیم

حسن کی زبان سے

سید وحیدالدین سلیم

MORE BYسید وحیدالدین سلیم

    جہاں میں ہے ضیا مری میں حسن جلوہ کار ہوں

    میں رونق اس چمن کی ہوں میں فصل نو بہار ہوں

    میں زیب کائنات ہوں میں فخر روزگار ہوں

    میں شاہد نہفتہ کا جمال آشکار ہوں

    کہ آئینے میں دہر کے میں عکس کردگار ہوں

    کلیم کو میں اپنا رخ نہ بے خطر دکھا سکا

    سراغ میرے نور کا نہ کوہ طور پا سکا

    نہ میں نظر میں آ سکا نہ عقل میں سما سکا

    خیال میرے اوج پر نہ پر لگا کے جا سکا

    میں حصن بے شکست ہوں میں راہ بے گزار ہوں

    پڑی ہے اک خفیف سی نجوم پر کرن مری

    کہ رکھتی ہے طواف میں سدا انہیں لگن مری

    چھپی حجاب قدس میں ہے شمع انجمن مری

    ستارے جل کے خاک ہوں جو دیکھ لیں پھبن مری

    میں گنج آب و تاب ہوں میں بحر نور و نار ہوں

    یہ چاندنی کی ٹھنڈکیں یہ دھوپ کی حرارتیں

    یہ صبح کی صباحتیں یہ شام کی ملاحتیں

    زمین کی یہ زینتیں فلک کی یہ لطافتیں

    یہ بجلیوں کی شوخیاں یہ بادلوں کی رنگتیں

    یہ رنگ روپ ہیں مرے میں ان میں آشکار ہوں

    ہر ایک شاخسار میں مجھی سے آب و رنگ ہے

    پھپکتے ہیں درخت جو یہ میری ہی امنگ ہے

    پھدکتے ہیں پرند سب مجھی سے یہ ترنگ ہے

    کرشمے دیکھ کر مرے ہر ایک عقل دنگ ہے

    ہیں کھیل نت نئے مرے میں وہ طلسم کار ہوں

    گلوں کے رنگ رنگ سے عیاں ہیں جھلکیاں مری

    چمن کے غنچے غنچے میں شمیم ہے نہاں مری

    زباں پہ پتے پتے کی رواں ہے داستاں مری

    سرنگ پود پود کی جڑوں میں ہے دواں مری

    میں روح سبزہ زار ہوں میں نازش بہار ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : Jadeed Shora.e Urdu (Pg. 141)
    • Author : Dr. Abdul Vaheed
    • مطبع : Firoz sons Printers Publishers Book sales

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے