عید
پہلی بار لگا جیون میں
کوئی نہیں ہے دکھ کا ساتھی
اتنے سارے لوگ تھے پھر بھی
میں نے عید اکیلے کاٹی
سوچ رہا ہوں سامنے تیرے
یادوں کی پھلواری ہوگی
دور کسی پردیس میں تو نے
کیسے عید گزاری ہوگی
غربت کے ایسے عالم میں
کون دوپٹہ لایا ہوگا
اس افراتفری میں تو نے
سوٹ کہاں سے پایا ہوگا
چوڑی بندی عید کے تحفے
لے کر یادیں آئیں ہوں گی
اپنے من ہی من میں تو نے
دودھ سوئیاں کھائی ہوں گی
پانی پینا کھانا کھانا
بھول گئی ہوگی باتوں میں
دن میں اک الجھن سی ہوگی
نیند اڑی ہوگی راتوں میں
کوئی خبر نہ چٹھی پاتی
دل میں تھی افسوس اداسی
اب ایسے عالم میں تاباںؔ
کیا منہ لے کر عید مناتے
جانے والے روٹھ نہ جاتے
پہلی بار لگا جیون میں
کوئی نہیں ہے دکھ کا ساتھی
میں نے عید اکیلے کاٹی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.