Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پہلا جشن آزادی

کنولؔ ڈبائیوی

پہلا جشن آزادی

کنولؔ ڈبائیوی

MORE BYکنولؔ ڈبائیوی

    دلچسپ معلومات

    ۱۵؍اگست ۱۹۴۷ ء

    اے ہند کے باشندو آؤ اجڑا گلزار سجا ڈالیں

    اب دور غلامی ختم ہوا اک تازہ جہاں کی بنا ڈالیں

    اب ہند کی اصلی عید ہوئی جو آزادی کی دید ہوئی

    پڑھ پڑھ کے نماز آزادی اب روٹھے ہوؤں کو منا ڈالیں

    کشتی بھی نئی دریا بھی نیا ساحل بھی نیا ملاح بھی نئے

    اب کر کے بھروسہ ہمت پر طوفان میں راہ بنا ڈالیں

    ہیں رنج‌ و خصومت اک روڑا راہ آزادی میں اب بھی

    ہم رنج پرانے دور کریں بچھڑوں کو گلے سے لگا ڈالیں

    جو ملک تھا سونے کی چڑیا بندھن نے اسے پامال کیا

    غربت کو یہاں سے دور کریں پھر دودھ کی نہریں بنا ڈالیں

    پھر بوس سے یودھا پیدا ہوں جو ہند کی قسمت جاگ اٹھے

    اک بار زمانے پر سکہ پھر مادر ہند بٹھا ڈالیں

    اس بوڑھے ہمالہ پربت سے پھر نور کا چشمہ اہل اٹھے

    اس میل و محبت کے جل سے ہر باشی کو نہلا ڈالیں

    یہ ہند کی آزادی گویا کل مشرق کی آزادی ہے

    پھر مشرق مشرق بن جائے جو ظلم کے دور مٹا ڈالیں

    انورؔ کی دعا ہے اے مولا پھر ہند کی قسمت جاگ اٹھے

    بچھڑے آپس میں مل جائیں ہم روٹھے ہوئے کو منا ڈالیں

    مأخذ :
    • کتاب : Mizraab (Kulliyat) (Pg. 185)
    • Author : Prof. Ibne Kanwal
    • مطبع : Kitabi Duniya, Delhi (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے