Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ارشاد کی یاد میں

حفیظ جالندھری

ارشاد کی یاد میں

حفیظ جالندھری

MORE BYحفیظ جالندھری

    دلچسپ معلومات

    ارشاد بتول حفیظ جالندھری کی بیٹی کا نام تھا جو 14 اکتوبر 1929 کو اچانک کنویں میں گر گئی تھیں اور جاں بحق ہوئیں ۔ انھیں کی یاد میں حفیظ نے یہ دل سوز نظم تحریر کی ۔ 1947 کے ہنگامے میں ان کی بیٹی کا مزار بھی دنگائیوں نے کھود کر برباد کر دیا

    اک بار پھر وطن میں گیا جا کے آ گیا

    لخت جگر کو خاک میں دفنا کے آ گیا

    ہر ہم سفر پہ خضر کا دھوکا ہوا مجھے

    آب بقا کی راہ سے کترا کے آ گیا

    حور لحد نے چھین لیا تجھ کو اور میں

    اپنا سا منہ لیے ہوئے شرما کے آ گیا

    دل لے گیا مجھے تری تربت پہ بار بار

    آواز دے کے بیٹھ کے اکتا کے آ گیا

    رویا کہ تھا جہیز ترا واجب الادا

    مینہ موتیوں کا قبر پہ برسا کے آ گیا

    میری بساط کیا تھی حضور رضائے دوست

    تنکا سا ایک سامنے دریا کے آ گیا

    اب کے بھی راس آئی نہ حب وطن حفیظؔ

    اب کے بھی ایک تیر قضا کھا کے آ گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے