Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب کبھی شعر ہو نہیں پاتے

کاظم رضوی

جب کبھی شعر ہو نہیں پاتے

کاظم رضوی

MORE BYکاظم رضوی

    تیری تصویر دیکھ لیتے ہیں

    جب کبھی شعر ہو نہیں پاتے

    پھر تو کیا تذکرہ سنائیں کہ ہم

    تا دم صبح سو نہیں پاتے

    دیکھتے ہیں تری غزال آنکھیں

    پہلا مصرعہ وجود پاتا ہے

    ڈوبتے ہیں جوں ہی ان آنکھوں میں

    اگلا مصرعہ ابھر کے آتا ہے

    دم زدن میں نظر لڑھکتی ہے

    ترے رخسار تمتماتے ہیں

    اک کرشمہ ہزار رنگوں کا

    شعر ہی شعر ہوتے جاتے ہیں

    پھر نہ پوچھو کہ بس خدا بخشے

    اک عجب واردات ہوتی ہے

    استعاروں کے باب کھلتے ہیں

    تیرے ہونٹوں کی بات ہوتی ہے

    اللہ اللہ کیا بیاں کیجے

    ہیں ترے ہونٹ انتہائے جمال

    بات ہونٹوں پہ اختتام پذیر

    قطع ہوتی ہے ارتقائے خیال

    ترے ہونٹوں پہ لکھ کے نام اپنا

    ہم تخلص کی رسم کرتے ہیں

    رات ڈھلتی ہے دن نکلتا ہے

    اور ہم بات ختم کرتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے